اسلامی نظریاتی کونسل: ’پاکستان میں بیک وقت تین طلاقوں کو قابلِ سزا جرم قرار دیا جائے گا

پاکستان میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ بیک وقت تین طلاقوں کو قابلِ سزا جرم قرار دیا جائے گا۔

بی بی سی اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سفارشات تیار کر لی گئی ہیں جو جلد ہی پارلیمان میں پیش کر دی جائیں گی۔

‘ہم اس پر بل تیار کر رہے ہیں جو وزارت قانون کو بھیجا جائے گا اور وہ اس پر سزا تجویز کرے گی۔ بیک وقت تین طلاقوں کی ممانعت کی جائے گی اور یہ قابلِ سزا جرم ہو گا۔‘

اس سوال پر کہ کیا بیک وقت تین طلاقیں دینے کی صورت میں طلاق ہو جائے گی تو قبلہ ایاز نے کہا: ‘طلاق تو ہو جائے گی تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ عدالت میں قاضی کرے گا۔‘

خیال رہے کہ انڈیا کی سپریم کورٹ نے گذشتہ برس اگست میں طلاقِ ثالثہ کو غیر آئینی قرار دیا تھا تاہم اس کی سزا سے متعلق قانون کا مجوزہ بل تاحال انڈین پارلیمان سے منظور نہیں ہو سکا۔


اس بل کے مطابق بیک وقت تین طلاقیں دینے والے شخص کو تین سال قید کی سزا ہو گی، طلاق بھی نہیں ہو گی، خاتون کو گزر بسر کے لیے خرچ بھی دینا ہو گا اور شوہر پر جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔

قبلہ ایاز نے گذشتہ سال نومبر میں اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ یہ کونسل سنہ 1962 میں اس وقت کے فوجی صدر ایوب خان کے دور میں قائم ہوئی تھی۔ اس کے قیام کا مقصد حکومت کے ایسے قوانین کی توثیق کرنا تھا جو قرآن و سنت کے مطابق ہوں اور وفاق اور صوبائی اسمبلیوں کو اسلام کے مطابق سفارشات دینا تھا۔

اسلامی نظریاتی کونسل ماضی میں عائلی قوانین خاص طور پر خواتین سے متعلق متنازع بیانات اور سفارشات کی وجہ سے زیرِ بحث رہی ہے۔

اس کونسل کے سابق سربراہ محمد خان شیرانی کو اپنے بیانات کی وجہ سے خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اپنے بیانات میں انھوں نے کہا تھا کہ خواتین کو ہلکا مارا پیٹا جا سکتا ہے، بچیوں کی شادی کی کم سے کم عمر نو سال ہونی چاہیے اور مردوں کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

کونسل کے موجودہ چیئرمین اس بات سے متفق نہیں ہیں کہ کونسل ماضی میں صرف خواتین، شادی اور طلاقوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے تھی۔

‘بد قسمتی سے یہ تاثر پھیل گیا ہے کہ ہم نے صرف خواتین کو ہی موضوعِ بحث بنایا ہے لیکن ہم نے خواتین کے حقوق کے بارے میں سفارشات بھی مرتب کی ہیں۔ اس کے علاوہ ہم نے معیشت، تعلیم اور ابلاغِ عامہ کے حوالے سے بہت کام کیا ہے۔‘

قبلہ ایاز نے مولانا شیرانی کے متنازع بیانات کو ان کی ذاتی رائے قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ خواتین معاشی سرگرمیوں کا فعال حصہ ہیں اور ‘عفت اور حیا کے دائرے کے اندر’ ان معاشی سرگرمیوں کا حصہ بننے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

قبلہ ایاز کا تعلق بنوں سے ہے۔ انھوں نے برطانیہ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے اور وہ اسلامیہ کالج پشاور کے وائس چانسلر بھی رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے پانچ کتب اور 22 علمی مقالے لکھے ہیں۔

ڈی این اے کو حتمی ثبوت کے طور پر پیش کرنے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سائنسی ماہرین اور فقہا سے مشورہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے اسلامی نظریاتی کونسل نے ریپ کے مقدمات میں ڈی این اے کو ثبوتوں کے ایک جزو کے طور پر تو قبول کیا تھا مگر اسے حتمی ثبوت قرار دینے سے انکار کیا تھا۔

پاکستان میں توہینِ رسالت کے قانون کے غلط استعمال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ انھوں نے محکمۂ قانون کو ہدایت جاری کی ہے کہ اس قانون کے غلط استعمال کی سزا تجویز کی جائے۔

‘بد قسمتی ہے کہ اس قانون کا غلط استعمال ہو رہا ہے جس کی وجہ معاشرے میں جزباتیت کا پیدا ہونا ہے۔ نصاب اور میڈیا میں جذباتی میلانات کو کم کرنے کی کوشش ہونی چاہیے جبکہ قانونی طور اس کی مثالی سزا ہونی چاہیے۔‘

لیکن اس قانون میں تبدیلی کے حوالے سے انھوں نے کہا ‘یہ قومی اور جذباتی منظرنامے کا حصہ بن گیا ہے، اس میں تبدیلی کی صورت میں ردعمل کے لیے حکومت بھی تیار نہیں، لیکن تمام تحفظات اس کے غلط استعمال کے حوالے سے ہیں۔‘

حال ہی میں پاکستان کی جانب سے سامنے آنے والے نئے قومی بیانیے میں ایک فتوے کے مطابق ریاست مخالف تمام تحریکوں، گروہوں اور کارروائیوں کو غیر اسلامی قرار دیا گیا ہے۔

قبلہ ایاز کہتے ہیں: ‘افغانستان بھی اس فتوے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ افغان طالبان کے لیے بھی ہمارا مشورہ ہے کہ یہ گوریلا اور مسلح جنگیں 21 صدی میں نہیں چلتیں۔‘

انھوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستان کے اندر یا باہر کوئی بھی گروہ اگر افغانستان میں حکومت یا ریاست کے خلاف کارروائی کرے گا تو وہ بھی غیر اسلامی ہو گی لیکن یہ بھی یقینی بنانا ہو گا کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی اور دونوں جانب سے سرحدوں کا تحفظ کیا جائے گا۔

1800 علمائے کرام کی جانب سے جاری اس فتوے کے مطابق خودکش حملے، فرقہ واریت، ریاست کی اجازت کے بغیر مذہب کے نام پر جہاد کی ترغیب غیر اسلامی ہے۔

Read More
admin February 9, 2018 0 Comments

ٹی ٹین کرکٹ لیگ کے فائنل میچ میں کیرالہ کنگز نے پنجابی لیجنڈ ز کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی۔

 ٹین اوورز کی اپنی نوعیت کی پہلی ٹی ٹین لیگ کے فائنل میں کیرالہ کنگز نے پنجابی لیجنڈز کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ جیت لیا ہے۔

اتوار کو شارجہ میں کھیلے جانے والے فائنل میچ میں کیرالہ کنگز نے ٹاس جیت کر پنجابی لیجنڈز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

پنجابی لیجنڈز نے مقررہ 10 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 120 رنز بنائے۔

جواب میں کیرالہ کنگز نے 121 رنز کا ہدف دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا جس میں کپتان مورگن کی دھواں دار بیٹنگ نے اہم کردار ادا کیا۔


مورگن نے 21 گیندوں پر چھ چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 63 رنز بنائے جبکہ اننگز میں ان کا بھرپور ساتھ سٹرلنگ نے دیا جنھوں نے پانچ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنائے۔

کیرالہ کنگز نے 8 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 121 رنز کا ہدف حاصل کر کے ٹی 10 کا پہلا ٹورنامنٹ جیت لیا۔

اس سے پہلے پنجابی لیجنڈز کو بیٹنگ کے شروع میں ہی عمر اکمل کی صورت میں پہلا نقصان اٹھانا پڑا تاہم بعد میں لیوک رانچی کی عمدہ بیٹنگ کی سبب سکور 120 رنز تک پہنچا جس میں رانچی کی پانچ چھکوں اور پانچ ہی چوکوں کی مدد سے 34 گیندوں پر 70 رنز کی اننگز شامل تھی۔

اتوار کو کھیلے جانے والے پہلے سیمی فائنل میں کیرالہ کنگز نے مراٹھا عربیئنز کو پانچ وکٹوں سے شکست دی جس میں بھی مورگن نے 53 رنز بنائے۔ مراٹھا عربیئنز پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 97 رنز بنا سکے جس کو کیرالہ کنگز نے 9.1 اوور میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

دوسری سیمی فائنل میں پختونز کے کپتان شاہد آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 10 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز کا بڑا ہدف دیا جس میں احمد شہزاد نے 58 جبکہ کپتان آفریدی نے 41 رنز بنائے۔

جواب میں پنجابی لیجنڈز نے شعیب ملک اور رانچی کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت میچ ایک وکٹ کے نقصان پر 9.1 اوورز میں جیت لیا۔

شعیب ملک نے 17 گیندوں پر 48 جبکہ رانچی نے 34 گیندوں پر 60 رنز بنائے۔

10 اوورز کی اپنی نوعیت کی پہلی ٹی ٹین لیگ جمعرات کو شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں شروع ہوئی تھی جس میں چھ ٹیمیں پنجابی لیجنڈز، بنگال ٹائیگرز، کیرالہ کنگز، مراٹھا عربیئنز، پختونز اور ٹیم سری لنکا شامل تھیں۔

Read More
admin December 18, 2017 0 Comments

اینڈرائیڈ فون لوکیشن بند ہونے پر بھی معلومات اکٹھی کرتا ہے۔

اینڈرائیڈ فون لوکیشن بند ہونے کی صورت میں آس پاس کے سمارٹ فونز سے معلومات اکٹھی کر کے گوگل کو بھیجتے ہیں۔  جس سے صارف کی لوکیشن معلوم ہو جاتی ہے ۔

صارفین کی پرائیویسی پر کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ صارفین کے ساتھ دھوکہ ہے۔ دوسری جانب گوگل کا کہنا ہے کہ صارفین سے اکٹھی ہونے والی معلومات کو کہیں بھی محفوظ نہیں کیا جاتا اور آئندہ آنے والے سافٹ وئیر میں اس کو حل کر لیا جائے گا۔

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ موبائل میں سم موجود نہ بھی ہو تب بھی یہ فونز معلومات اکٹھی کر کے گوگل کو بھیج رہے ہوتے ہیں ان کو روکنے کا فی الحال کوئی حل موجود نہیں ہے۔ صارفین کی پرائیویسی پر کام کرنے والی تنظیم کا کہنا ہے کہ اینڈرائیڈ فونز استعمال کرنے والے صارفین کا اپنے موبائل پر کنٹرول نہیں ہے۔

اگرچہ گوگل نے کہا ہے کہ وہ اس طریقے سے معلومات اکٹھی کرنے کو روک دیں گے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسی اور کون سی چیزیں ہیں جو سمارٹ فونز کے صارفین


کے علم میں نہیں ہیں۔

Read More
admin November 23, 2017 0 Comments

والدین کی بچوں کیساتھ دوستی کیوں ضروری ہے؟

والدین اور بچوں کے درمیان دوستی ضروری ہے۔

موجودہ دور کے حالات اور وقت کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے والدین اور بچوں کے درمیان دوستی ضروری ہے۔  اگر والدین بچوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھیں گے تو بچے ہر معاملے میں ان سے مشاورت کر سکیں گے۔ اپنے مسائل بیان کر سکیں گے جن کا حل والدین سے بہتر کوئی کر ہی نہیں سکتا۔  اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ بہت سے بچے جن کو مختلف قسم کے مسائل کا سامنا رہتا ہے جن میں سکول یا کالج کے معاملات اور گھر سے باہر کسی قسم کی پریشانی۔ جو کہ عموما بچے اپنے والدین کو نہیں بتاتے اس کی بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان کی والدین کے ساتھ دوستی نہیں ہوتی اور وہ بتانے سے ہچکچاتے ہیں اور پھر یہ نہ بتانا بھی کبھی کبھار کسی بڑے نقصان یا مسئلے کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے والین کے لیے ضروری ہے کہ وہ بچوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات بنائے رکھیں اور ان کے زندگی کے تمام معاملات میں رہنمائی اور حمایت فرہم کریں اس سے معاشرے میں پیدا ہونے والے مسائل سے بچا جا سکتا ہے ۔


 

اکثر سکولوں یا کالج میں خصوصی طور پر لڑکیوں کو بہت سے مسائل کا سامنا ہو تا ہے جس کی وجہ سے بڑے مسائل جنم لیتے ہیں ۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو سمجھائیں کہ اگر ان کو کوئی بھی تنگ کر تا ہے یا بلیک میل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو کسی اور کو بتانے کی بجائے اپنے والدین کو ہی بتائیں اور والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے مسائل کو توجہ دیں اور فوری طور پر اقدامات کریں تاکہ ان کے بچے بغیر کسی خوف کے اپنی زندگی میں آگے بڑھ سکیں ۔ بہت سے ایسے بچے ہوتے ہیں جو کہ زندگی میں بہت آگے جا سکتے تھے لیکن اس طرح کے معاشی مسائل کی وجہ سے ان کی توجہ تعلیم سے ہٹ جاتی ہے اور وہ پیچے رہ جاتے ہیں ۔ اس لیے والدین سے التماس ہے کہ بچوں کی بہتری کے لیے ان سے دوستانہ تعلقات بنائیں اور زندگی کی ہر مشکل میں ان کی مدد کریں ۔

 

 

Read More
admin November 21, 2017 0 Comments

مس انٹرنیشنل کی فاتح کون؟

مس انٹرنیشنل نامی مقابلہ حسن کا فائنل جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقد ہوا جس میں دنیا کے مختلف ممالک سے مقابلہ حسن جیت کر آنے والی خواتین نے حصہ لیا۔

Read More
admin November 18, 2017 0 Comments

ورزش کے دس ایسے فائدے جن کو جان کر آپ بھی ورزش کرنے لگ جائیں گے۔

باقاعدگی سے ورزش کرنے کے فوائد

 

ورزش کرنا صحت کے لیے بہت مفید ہے جو لوگ باقاعدہ طور پر ورزش کرتے ہیں وہ دوسرے لوگوں کی نسبت زیادہ چست اور صحت مند رہتے ہیں ۔  ورزش کے مندرجہ ذیل فوائد ہیں ۔

   ورزش کرنے سے آپ اپنے اندر خوشی محسوس کرتے ہیں۔

  روزانہ ورزش کرنے سے آپ کو ذہنی سکون ملتا ہے ۔

  ورزش کرنے سے آپ کو وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہےاور جسم چاک و چوبند اور خوبصورت نظر آنے لگتا ہے۔


ورزش ہڈیوں اور پٹھوں  کے بہت مفید ہے ۔  ورزش سے پٹھے خوبصورت شکل اختیار کر لیتے ہیں ۔

  آپ اپنے اندر بہتر توانائی محسوس کر تے ہیں۔ یہ توانائی پورا دن آپ محسوس کرتے رہتے ہیں۔

مہلک بیماریوں سے نجات ملتی ہے۔  کافی ساری بیماریاں ورزش نہ کرنے سے ہی پیدا ہو تی ہیں۔

آپکی جلد بہتر اور توانا ہو تی ہے ۔  چہرہ خوبصورت اور نمایاں نظر آنے لگتا ہے۔

آپ کی دماغی اور ذہنی صحت و یادداشت بہتر ہو جاتی ہے

آپ کی نیند بہتر اور آرام دہ ہو جاتی ہے ۔

آپ کے جسم میں درد کم کر دیتی ہے ۔

 

Read More
admin November 14, 2017 0 Comments

ساحر لدھیانوی کا سحر

ساحر لدھیانوی کا سحر آج بھی برقرارہے۔

بھارت کے مشہور ترین فلمی نغمہ نگار ساحر لدھیانوی نے فملی دنیا میں اپنے فن کا ایسا جادو جگایا کہ آج تک لوگ ان کے سحر سے نہیں نکل سکے

ساحر کے اشعار آج بھی لوگوں کی زبان پر رہتے ہیں ۔

اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کر

ہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مزاق

آج تیرے لیے منظر الفت ہی سہی

تجھکو اس وادی رنگین سے عقیدت ہی سہی

میرے محبوب کہیں اور ملا کر مجھ سے


پنجاب کے شہر لدھیانہ میں پیدا ہونے والے ساحر ایک ترقی پسند شاعر تھے اور ان کا خیال تھا کہ فلم ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے لوگوں تک اپنی بات پہنچائی جا سکتی ہے ۔ ساحر لدھیانوی نے کیا خوب کہا ہے ۔

اب تک میرے گیتوں میں امید بھی تھی پسپائی بھی

موت کے قدموں کی آہٹ بھی جیون کی انگڑائی بھی

مستقبل کی کرنیں بھی تھیں حال کی بوجھل ظلمت بھی

طوفانوں کا شور بھی تھا اور خوابوں کی شہنائی بھی

ساحر کے بارے میں ان کے دوست خیام کا کہنا تھا ۔  وہ اپنے شعروں میں سارا دکھ درد دیتے تھے اور ساری دنیا کو ایک پیغام دیتے تھے کہ انصاف سب کے لیے ہے انصاف سب کو ملنا چاہیےان کی شاعری میں امیری اور غریبی کے فرق کو بیان کیا گیا ہے وہ امیری کے خلاف نہیں تھے لیکن غریبوں کے ساتھ انصاف کرنے کو کہتے تھے ۔  ساحر نے روی روشن کے ساتھ بہت ساری فلموں کے گیت لکھے جو آج بھی مشہور ہیں ۔

ساحر کے چند مشہور گیت مندرجہ ذیل ہیں۔

کبھی کبھی میرے دل میں یہ خیال آ تا ہے

ابھی نہ جاوؐ چھوڑ کر کہ دل ابھی بھرا نہیں

ہم آپ کی آنکھوں میں اس دل کو بسا دیں تو

زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا

میں ہر ایک پل کا شاعر ہوں

 

Read More
admin November 9, 2017 0 Comments

بزنس میں اکاوٗنٹس سافٹ وئیر کی اہمیت کیا ہے؟

بزنس اور اکاوٗنٹس سافٹ وئیر

اکائونٹس سافٹ وئیرایک ایسا کمپیوٹر پروگرام ہے جس کی مدد سے کسی بھی کاروبار کے مالی معاملات کو منظم کیا جا سکتا ہے۔ ایسے پروگرام مختلف بزنس کے لیے مختلف تو ہو سکتے ہیں لیکن ان کی اہمیت ایک جیسی ہی ہوتی ہے۔ کسی بھی کاروبار کے لین دین اور نفع و نقصان کو معلوم کرنے کے لیے یہ سافٹ وئیر اہم کردار ادا کرتے ہیں۔  پاکستان میں زیادہ تر کاروبار بغیر کسی کمپیوٹر پروگرام کے چل رہے ہیں جس کی وجہ سے روزانہ کوئی نہ کوئی حساب کتاب میں مسائل اور پریشانی کا سامنا رہتا ہے۔ نیٹ سمارٹز پاکستان نے ایک ایسا ہی پروگرام پاکستان میں متعارف کروایا ہے جسے بک کیپر کہتے ہیں ۔اس پروگرام کو استعمال کرتے ہوئے آپ چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے کاروبار کو بھی بہتر طریقے سے منظم کر سکتےہیں ۔اس پروگرام کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اس کو آپ موبائل فون پر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔علاوہ ازیں آئی فون اور کمپیوٹر پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ انٹر نیٹ کی غیر موجودگی میں بھی اس کے استعمال میں کوئی فرق نہیں آتا۔ تیسری اور سب سے اہم خوبی اس کی قیمت ہے۔ پاکستان میں کاروباری حضرات کسی کمپیوٹر پروگرام نہ یونے کی وجہ سے سالانہ لاکھوں روپے کا نقصان اٹھاتے ہیں اور زیادہ تر کو تو اس تقصان کا پتہ بھی نہیں چلتا۔ پاکستان میں لوگ اس طرح کے پروگرام خریدنے کے لیے پیسے خرچ نہیں کرنا چاہتے اس لیے ہم نے اس کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کی قیمت بھی انتہائی مناسب رکھی ہے تاکہ یہ ہر عام شخص کی پہنچ میں ہو۔ اگر آپ پڑھے لکھے ہیں اور کاروبار کر رہے ہیں تو یہ پروگرام آپ  کے کاروبار کو چار چاند لگا سکتا ہے اس کی خوبیوں کا اندازہ آپ کو ایک مہینے کے اندر ہو جاتا ہے اور ہم نے ایک ماہ بغیر کسی چارجز کے آپ کو دینے کا وعدہ کرتے ہیں ۔ تیس دن استعمال کے بعد آپ اس کو خرید سکتے ہیں ۔


Read More
admin November 8, 2017 0 Comments

سام سنگ گلیکسی نوٹ ۸ مفت میں ملے گا

 اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی سام سنگ نے دوران پرواز 200مسافروں کو گلیکسی نوٹ 8 کا تحفہ دے کر حیران کردیا۔سام سنگ کو دنیا میں جدید ترین اسمارٹ فونز بنانے والی بہترین کمپنیوں میں شمار کیا جاتا ہے لیکن کمپنی کو اس وقت شدید دھچکا لگا تھا جب دوران پرواز سام سنگ نوٹ 7 کی بیٹریاں پھٹنے اور موبائل فون میں آگ لگنے کے پے در پے کئی واقعات ہوئے، ان واقعات کےبعد دنیا بھر کی ایئر لائنز نے اس کمپنی کے اسمارٹ فون پر پابندی لگادی تاہم اب کمپنی نے ناصرف اس نقص پر قابو پالیا ہے

بلکہ جدید ترین ماڈل نوٹ 8 بھی متعارف کرایا ہے۔ہوائی کمپنیوں کے شکوک کو دور کرنے کے لیے سام سنگ نے ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا جس کے تحت کمپنی نے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ سے کورونا جانے والی پرواز میں 200 کے قریب مسافروں کو گلیکسی نوٹ 8 کا تحفہ دیا


Read More
admin October 31, 2017 0 Comments

پاکستان کرکٹ کی ستے خیراں

پاکستان کرکٹ

عمران خان کہتے ہیں کہ اسّی کی دہائی میں ویسٹ انڈین فاسٹ بولنگ دنیا کا خطرناک ترین اٹیک ہوا کرتی تھی۔ اگر دونوں اینڈ سے بہترین بولنگ ہو رہی ہو تو بیٹسمین کے پاس انتظار کے سوا کوئی چارہ نہیں رہتا۔ اسے رکنا پڑتا ہے اور انتظار کرنا پڑتا ہے کہ کب یہ دو تھکیں گے اور دو نئے آئیں گے تو رنز بنانے کا کوئی موقع ملے گا۔

لیکن عمران خان کہتے ہیں کہ ویسٹ انڈیز کے معاملے میں تو یہ تھا کہ ابھی دو تھکتے تھے اور دو نئے تیار کھڑے ہوتے تھے، جو پہلے دو سے زیادہ تیز اور خطرناک ہوتے تھے۔

کچھ ایسا ہی معاملہ پاکستان کے موجودہ بولنگ اٹیک کا بھی ہے۔ گو یہاں اسّی کی دہائی کے ویسٹ انڈین فاسٹ بولروں جیسا کچھ نہیں ہے لیکن اس اٹیک کا کومبی نیشن کچھ ایسا ہے کہ کریز پہ موجود بیٹسمین اننگز کے کسی بھی حصے میں نہ تو کھل کر کھیل سکتا ہے اور نہ ہی اس امید پہ صبر کر سکتا ہے کہ اگلے چینج پہ اسے کوئی رنز بنانے کا موقع ملے گا۔


جہاں عامر، جنید، رمان رئیس اور شنواری نئے بال کے ساتھ موجود ہوں، وہاں اچھے سے اچھے بیٹسمین کو بھی رکنا پڑتا ہے کہ فرسٹ چینج پہ شاید رنز بنانے کی دشواری کچھ کم ہو گی۔ لیکن جب فرسٹ چینج پہ حفیظ جیسا سپنر آ جائے تو بائیں ہاتھ کے بیٹسمین جائیں تو جائیں کہاں؟ اس پہ مستزاد یہ کہ دائیں ہاتھ کے بیٹسمین کو بھی بھلے وکٹ کا خطرہ نہ ہو، رنز نہیں ملتے۔

اگر حفیظ کے اوورز بھی گزر جائیں تو حسن علی آ جاتے ہیں جن کے پاس بے پناہ ورائٹی ہے۔ اب حسن علی سے رنز کیسے بٹورے جائیں جو اپنا پلان تو بناتے ہی نہیں، بیٹسمین کے پلان کو ہی کاؤنٹر کرتے ہوئے بولنگ کرتے ہیں۔ پرانے گیند کو ریورس بھی کر لیتے ہیں اور مڈل اوورز میں وکٹیں لینا تو ان کا خاصہ ہے۔

pakistan-team

چلیں حسن علی کو بھی اگر اس امید پہ صبر سے کھیل لیا جائے کہ پانچواں فل ٹائم بولر بھی تو دس اوور پھینکنے آئے گا ہی۔ ان ساٹھ گیندوں پہ ہی ہو جائے گا کچھ نہ کچھ، گھبرائیں کیا۔ لیکن یاللعجب پانچواں بولر بھی ہے تو کون؟ شاداب خان، جس کے پاس نہ صرف گگلی ہے بلکہ وہ اسے بالکل ٹھیک وقت پہ استعمال کرنا بھی جانتا ہے۔

چلیں، مان لیا کہ یہ دنیا کا بہترین بولنگ اٹیک ہے، مگر کبھی کسی کا برا دن بھی تو ہوتا ہے۔ لیکن یہاں کیا کیا جائے کہ اگر کسی کا برا دن آ بھی جاتا ہے تو عماد وسیم ہیں، شعیب ملک ہیں۔ اور حفیظ کی صورت میں تو الگ ہی بونس ہے۔

اتوار کو شاداب کا برا دن تھا، دو اوورز میں انھوں نے 31 رنز دے دیے لیکن سرفراز کے پاس چوائسز کی ایسی بہتات تھی کہ اپنے پرائم سپنر کا کوٹہ پورا کروانا ان کی مجبوری نہیں بن پایا۔

اور اس سے سوا یہ کہ سرفراز جس طرح اس اٹیک کو استعمال کر رہے ہیں، وہ مختصر فارمیٹ کے کسی بھی کپتان کے لیے آئیڈیل ہو گا۔

پاکستان کے بینچ پہ اس وقت صرف یہ بہترین بولنگ اٹیک ہی نہیں ہے بلکہ انہی میں نہایت شاندار آل راؤنڈرز بھی موجود ہیں۔ اور نہ صرف یہ کہ وہ بڑے شاٹس کھیل سکتے ہیں بلکہ عمر اور تجربے کے اعتبار سے ان کی ذہنی پختگی بھی حیران کن ہے۔ پچھلے میچ میں جس طرح شاداب نے آخری دو گیندوں پہ پاکستان کو منجدھار سے نکالا اور آج فہیم اشرف نے جیسے آخری اوور کا بھرپور فائدہ اٹھایا، ایسے میں یہ ثابت کرنے کے لیے کسی دلیل کی ضرورت نہیں رہتی کہ یہ اس دور کے شاندار آل راؤنڈرز ہیں۔

بیٹنگ ہمیشہ پاکستان کی کمزوری رہی ہے۔ لیکن جب سے بابر اعظم آئے ہیں، پاکستان کے بیٹنگ یونٹ پہ کبھی اضطراب دیکھنے کو نہیں ملا۔ شعیب ملک اپنے کریئر کی بہترین فارم میں ہیں۔ فخر زمان اس سیریز میں ذرا مختلف دکھائی دیے لیکن چیمپیئنز ٹرافی جیسے گلوبل ایونٹ میں بھارت جیسے حریف کے خلاف میچ وننگ اننگز کھیل کر یہ ثابت کر چکے ہیں کہ وہ بڑے میچ کے پلیئر ہیں۔

بھارت کے خلاف چیمپیئنز ٹرافی کے پہلے میچ کو منہا کر کے دیکھیں تو یہ یاد نہیں پڑتا کہ پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران مختصر فارمیٹ میں کبھی ایسا بھی ہوا ہو گا کہ پاکستان ٹیم آل آؤٹ ہوئی ہو۔

اور اگر اس بہترین کومبی نیشن کو صحیح معنوں میں ہوم کرکٹ ملنا شروع ہو جائے، اگر یہ بھی پاکستان میں اتنے ہی میچز کھیلنے لگ جائیں جتنے بھارت کھیلتا ہے تو خدا جانے ان کی پرفارمنس میں اور کتنا نکھار آ جائے گا۔

پاکستان کرکٹ کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ آٹھ سال بعد یہاں وہی ٹیم کرکٹ کی بحالی کے لیے پہلا قطرہ ثابت ہوئی ہے جس پہ حملے کے سبب یہ سلسلہ ٹوٹا تھا۔ اگر پاکستان میں میچ ہونے لگ جائیں تو بہت جلد پاکستان کا دنیا کی بہترین ٹیموں میں شمار ہونے لگے گا۔ پچھلے چند ماہ کو دیکھیں تو پاکستان کرکٹ کے لیے ستے خیراں ہیں۔

Read More
admin October 30, 2017 0 Comments