اینڈرائیڈ فون لوکیشن بند ہونے پر بھی معلومات اکٹھی کرتا ہے۔
اینڈرائیڈ فون لوکیشن بند ہونے کی صورت میں آس پاس کے سمارٹ فونز سے معلومات اکٹھی کر کے گوگل کو بھیجتے ہیں۔ جس سے صارف کی لوکیشن معلوم ہو جاتی ہے ۔
صارفین کی پرائیویسی پر کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ صارفین کے ساتھ دھوکہ ہے۔ دوسری جانب گوگل کا کہنا ہے کہ صارفین سے اکٹھی ہونے والی معلومات کو کہیں بھی محفوظ نہیں کیا جاتا اور آئندہ آنے والے سافٹ وئیر میں اس کو حل کر لیا جائے گا۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ موبائل میں سم موجود نہ بھی ہو تب بھی یہ فونز معلومات اکٹھی کر کے گوگل کو بھیج رہے ہوتے ہیں ان کو روکنے کا فی الحال کوئی حل موجود نہیں ہے۔ صارفین کی پرائیویسی پر کام کرنے والی تنظیم کا کہنا ہے کہ اینڈرائیڈ فونز استعمال کرنے والے صارفین کا اپنے موبائل پر کنٹرول نہیں ہے۔
اگرچہ گوگل نے کہا ہے کہ وہ اس طریقے سے معلومات اکٹھی کرنے کو روک دیں گے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسی اور کون سی چیزیں ہیں جو سمارٹ فونز کے صارفین
کے علم میں نہیں ہیں۔